کراچی: بدنام زمانہ وائٹ کرولا گینگ کا ملزم علی حاجانو جیل سے رہائی کے بعد ڈرامائی انداز میں پھر گرفتار

کراچی کے بدنام زمانہ وائٹ کرولا گینگ سے تعلق رکھنے والا ملزم علی حاجانو 15 سال قید کی سزا پانے کے بعد جیل سے رہائی کے بعد گلستان جوہر میں نجی یونیورسٹی کے باہر خاتون کو لوٹتے ہوئے گرفتار ہوگیا، ملزم کو ڈکیتی اور زیادتی کے 2 درجن سے زائد مقدمات میں گرفتاری کے بعد 2015 میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وائٹ کرولا گینگ سے تعلق رکھنے والا ملزم محمد علی حاجانو 09-2008 میں ڈیفنس کے گھروں میں ڈکیتیوں اور خواتین پر حملوں کے باعث بدنام تھا، اسے 2015 میں سیشن کورٹ نے 15 سال قید کی سزا سنائی تھی، تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ ضمانت پر رہا ہوا، بری ہوا یا سزا پوری ہونے کے بعد باہر آیا۔

پولیس نے صرف اس بات کی تصدیق کی کہ eli حاجانو کو ماضی میں گرفتار اور سزا دی جا چکی ہے۔

پولیس کے مطابق حالیہ واقعے میں ملزم نے 25 اکتوبر کو حبیب یونیورسٹی کے باہر اپنے شوہر کے ساتھ کار میں بیٹھی ایک خاتون سے گھڑی، پرس اور زیورات چھین لیے۔

تاہم، ملزم کے فرار ہونے پر خاتون نے پیچھا کیا اور گاڑی سے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، جس سے وہ گر گیا، اس کے بعد موقع پر موجود لوگوں نے اسے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔

مدعیہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ یونیورسٹی میں منعقدہ ایک پروگرام میں شرکت کے بعد کار میں بیٹھی کسی کا انتظار کررہی تھیں کہ رات تقریباً 11 بج کر 20 منٹ پر ایک موٹر سائیکل سوار آیا اور شیشہ نیچے کرنے کو کہا، انکار پر اس نے پستول دکھا کر دھمکایا اور زبردستی پرس، گھڑی اور زیورات چھین لیے۔

ملزم کے فرار ہوتے ہی خاتون نے گاڑی اسٹارٹ کر کے اس کی موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، جس سے وہ گر گیا، خاتون کے شور مچانے پر علاقے کے لوگ موقع پر پہنچے اور ملزم کو قابو کر کے پولیس کے حوالے کر دیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ملزم کے پاس ایک لائسنس یافتہ 9 ایم ایم پستول بھی برآمد ہوئی، جس پر شاہراہ فیصل پولیس نے اس کے خلاف سندھ آرمز ایکٹ کے تحت ’ہتھیار کے غلط استعمال‘ کا مقدمہ بھی درج کر لیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے