ٹک ٹاکر مہک بخاری کی سزا کم کی جانی چاہیے، عدالت میں درخواست دائر

برطانیہ میں والدہ کا معاشقہ چھپانے کے لیے دو پاکستانی نوجوانوں کو روڈ حادثے میں ہلاک کرنے کے الزام میں قید کاٹنے والی پاکستانی نژاد ٹک ٹاکر مہک بخاری نے عدالت میں اپنی سزا کم کرنے کی درخواست دائر کردی۔

مہک بخاری 2023 سے والدہ انسرین بخاری کے ساتھ جیل قید میں ہیں، ٹک ٹاکر کو 31 سال 8 ماہ، ان کی والدہ کو 26 سال 9 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

دونوں پر الزام تھا کہ انہوں نے دو پاکستانی جوانوں 21 سالہ ثاقب حسین اور ہاشم اعجازالدین کو روڈ حادثے میں ہلاک کیا تھا، دونوں ماں بیٹیوں نے ساتھیوں سمیت جوانوں کی کار کا پیچھا کرکے انہیں حادثے کا شکار بنایا، جس میں وہ ہلاک ہوگئے تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق مہک بخاری کی وکلا نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ ٹک ٹاکر کی سزا کم ہونی چاہیے۔

مہک بخاری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نوجوان ثاقب نے ان کی والدہ کو دھمکیاں دی تھیں، انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی تھی، جس وجہ سے حادثہ پیش آیا، منصوبہ بندی کے تحت جوانوں کو قتل نہیں کیا گیا، مہک کی عمر اور نابالغ پن کو بھی نظر میں رکھا جائے، انہیں دی گئی سزا ’غیر منصفانہ‘ ہے۔

حکومتی وکیل نے مہک بخاری کے وکیل کی مخالفت کی اور دلیل دی کہ اگر انہیں بلیک میل کیا جا رہا تھا تو وہ پولیس کو آگاہ کرتیں، کم سے کم نوجوان قتل نہ ہوتے، ساتھ ہی انہوں نے عدالت سے ٹک ٹاکر کی سزا کم نہ کرنے کی اپیل بھی کی۔

عدالت نے (لارڈ جسٹس واربی، جسٹس لیوینڈر، جج سِلویا) دونوں فریققین کے دلیل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، عدالت فیصلہ بعد میں سنائے گی۔

مہک بخاری اور ان کی والدہ انسرین بخاری کو عدالت میں پیش کرتے وقت اس وقت پولیس نے بتایا تھا کہ ٹک ٹاکر مہک بخاری کی والدہ 45 سالہ انسرین بخاری کا معاشقہ نوجوان ثاقب حسین سے تھا، مگر بعد ازاں ٹک ٹاکر کی والدہ تعلقات ختم کرنا چاہتی تھیں لیکن نوجوان ایسا نہیں چاہتا تھا۔

پولیس کے مطابق نوجوان کی جانب سے تعلقات ختم نہ کرنے اور شادی شدہ خاتون کو بدنام اور بلیک میل کرنے کی دھمکیاں دیے جانے کے بعد ٹک ٹاکر نے والدہ کی جانب سے مدد مانگنے پر نوجوان کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے