مصنوعی ذہانت 2026 میں کہاں کھڑی ہوگی؟

مصنوعی ذہانت 2026 میں کہاں کھڑی ہوگی؟

گولڈمین سیکس کے چیف انفارمیشن آفیسر مارکو ارجینٹی کے مطابق سن 2025 مصنوعی ذہانت کے ارتقا میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔

مصنوعی ذہانت 2026 میں ایک نئے مرحلے میں داخل ہورہی ہے جو کاروباری طریقہ کار، عالمی مقابلے اور ملازمین کی کامیابی کے پیمانے تک بدل سکتی ہے۔

گولڈمین سیکس کے چیف انفارمیشن آفیسر مارکو ارجینٹی کے مطابق سن 2025 مصنوعی ذہانت کے ارتقا میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔

مارکو ارجینٹی کا کہنا ہے کہ پہلے مصنوعی ذہانت کو سوال جواب کرنے والا نظام سمجھا جاتا تھا مگر اب یہ ایسے خودمختار نظام یا ’’ایجنٹس‘‘ میں تبدیل ہورہی ہے جو انسانوں کی جانب سے کام انجام دے سکتے ہیں۔

2026 میں مصنوعی ذہانت کی سب سے بڑی پیش رفت

ان کے مطابق 2026 میں مصنوعی ذہانت کی سب سے بڑی پیش رفت یہ ہوگی کہ یہ کہیں زیادہ معلومات، پس منظر اور طویل گفتگو کو سمجھنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت حاصل کرلے گی۔

انہوں نے بتایا کہ مستقبل میں مصنوعی ذہانت کمپیوٹر کے آپریٹنگ نظام کی طرح کام کرے گی جو انٹرنیٹ تک رسائی، فائلز کھولنے اور کئی مراحل پر مشتمل کام خود انجام دے سکے گی۔

صارف صرف اپنا مقصد بتائے گا اور نظام خود راستہ نکال لے گا، جیسے نقشہ ایپ میں منزل ڈالنے پر راستہ خود بن جاتا ہے۔

مارکو ارجینٹی کے مطابق کام کی دنیا میں سب سے قیمتی صلاحیت خود کو بدلنے اور نئی چیزیں سیکھنے کی آمادگی ہوگی۔ وہ ملازمین زیادہ کامیاب ہوں گے جو اپنی پرانی عادتوں پر سوال اٹھانے کی ہمت رکھتے ہوں۔

امریکا و چین میں مقابلہ

انہوں نے پیش گوئی کی کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں بڑی عالمی شراکت داریاں سامنے آئیں گی اور امریکا و چین کے درمیان مقابلہ مزید شدت اختیار کرے گا کیونکہ دونوں ممالک اس میدان میں قیادت کے خواہاں ہیں۔

ایک اور چیلنج توانائی ہوگا۔ ارجینٹی کے مطابق مصنوعی ذہانت کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کے ساتھ بجلی کی طلب سب سے بڑی رکاوٹ بن سکتی ہے۔

اسی طرح اداروں کو ڈیٹا کے بڑھتے ہوئے استعمال پر لاگت کا دباؤ بھی محسوس ہوگا جس کے باعث وہ زیادہ مؤثر اور محدود استعمال پر توجہ دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایجنٹ بطور خدمت‘‘ کا تصور فروغ پائے گا، جہاں ادارے مختلف کاموں کے لیے مصنوعی ذہانت کے ایجنٹس کرائے پر حاصل کریں گے جو انسانی افرادی قوت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے