افغانستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر نے کرکٹ آسٹریلیا پر کھیل اور سیاست ایک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ویمن ٹیم کا بہانہ بناکر آسٹریلیا ہم سے باہمی سیریز نہیں کھیل رہا جو زیادتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق افغانستان کے سابق کرکٹر اور موجودہ چیف سلیکٹر اسد اللہ خان نے آسٹریلیا کے افغانستان کے خلاف دوطرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کے فیصلے پر تنقید کی۔
ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ طرز عمل اسپرٹ آف دی گیم کے منافی ہے اور ایک ایسی ٹیم کے ساتھ ناانصافی ہے جس نے اپنی مستقل کارکردگی کے ذریعے دنیا کی بہترین ٹیموں میں جگہ بنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین کی کرکٹ ٹیم نے پچھلے کچھ سالوں میں کوئی میچ نہیں کھیلا، اور اس صورتحال کو بدلنے میں وقت لگے گا لیکن کرکٹ آسٹریلیا اور دیگر بورڈز کا کرکٹ کو سیاست سے جوڑنا، میرے خیال میں یہ جنٹلمینز گیم کے لیے اچھا نہیں ہے۔
اسداللہ خان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان نے عالمی کرکٹ میں اپنی کامیابی میرٹ پر حاصل کی ہے، کسی رعایت یا خیرات کے تحت نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی سی سی کی فل ممبرشپ خیرات میں نہیں لی، بلکہ اپنی کارکردگی اور ساکھ کے بل بوتے پر حاصل کی، ہماری اسپن بولنگ دنیا میں بہترین ہے، اور ہمارا جیتنے کا تناسب بھی متاثرکن ہے۔
مزید کہا کہ اگر ان سب کے باوجود کچھ ممالک ہماری کرکٹ کو سیاست زدہ کر رہے ہیں، تو یہ ایک ٹیم کو نیچے لانے کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال کرکٹ آسٹریلیا نے طالبان کی جانب سے خواتین پر جاری پابندیوں کے باعث افغانستان کے خلاف شیڈول ٹی20 سیریز منسوخ کر دی تھی۔
افغان چیف سلیکٹر نے تسلیم کیا کہ ملک میں خواتین کی کرکٹ کو چیلنجز درپیش ہیں، تاہم ان کے مطابق افغانستان کو الگ تھلگ کرنا مسئلے کا حل نہیں۔
اسداللہ خان نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کا شکریہ ادا کیا کہ وہ افغانستان کرکٹ کی مسلسل حمایت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام ٹیموں کے شکر گزار ہیں جو ہمارے ساتھ کھیلتی ہیں، خاص طور پر بھارت، جس نے نہ صرف ہمیں اپنے میدان فراہم کیے بلکہ آئی پی ایل کے ذریعے بھی بڑا کردار ادا کیا ہے، جہاں ہمارے 8 کھلاڑی دنیا کی سب سے بڑی لیگ میں کھیلتے ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں افغانستان کی مشکلات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ فارمیٹ ابھی بھی ان کے لیے سیکھنے کا عمل ہے، ٹیسٹ کرکٹ ہمارے لیے ابھی نیا فارمیٹ ہے، اور ہمیں اس میں زیادہ مواقع نہیں ملے، جب میچز کم ہوں تو تسلسل پیدا کرنا مشکل ہوتا ہے۔
