آڈیو لیک کیس: عدالت کا علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

آڈیو لیک کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

ڈان نیوز کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصر من اللہ بلوچ نے کیس علی امین گنڈا پور کے خلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت علی امین گنڈا پور کی جانب سے کوئی بھی پیش نہ ہوا، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی عدم دستیابی کے باعث فرد جرم کی کارروائی بھی موخر کردی گئی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے آج کیس فرد جرم عائد کرنے کیلئے مقرر کر رکھا تھا، عدالت نے آڈیو لیک کیس پر سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ 2022 میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے علی امین گنڈا پور کی ایک شخص کے ساتھ مبینہ آڈیو لیک ہوگئی تھی، جس میں علی امین گنڈا پور پوچھ رہے تھے کہ بندوقیں کتنی ہیں، جس پر دوسرا شخص کہتا ہے کہ بہت ہیں۔

علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ گولڑہ میں آڈیو لیک کے حوالے سے مقدمہ درج تھا۔

مبینہ طور پر علی امین گنڈا پور اس شخص سے کہہ رہے تھے کہ کیا پوزیشن ہے؟

دوسرا شخص: سر پوزیشن تو اے ون ہے، آپ سنائیں۔

علی امین گنڈا پور: بندوقیں کتنی ہیں؟

دوسرا شخص: بہت ہیں۔

علی امین گنڈا پور: لائسنس؟

دوسرا شخص: لائسنس بھی بہت ہیں۔

علی امین گنڈا پور: بندے؟

دوسرا شخص: بندے بھی جتنی چاہیں ہوں گے سر۔

علی امین گنڈا پور: اچھا ہم یہاں ساتھ ہی قریبی کالونی میں کیمپ لگا رہے ہیں۔

دوسرا شخص: ہمارے ہاں؟

علی امین گنڈا پور: بارڈر پر، بارڈر پر، اسلام آباد کے بارڈر پر ٹول پلازہ کی لیفٹ سائیڈ پر، کون سی جگہ ہے، ٹاپ سٹی ہے یا کیپٹل۔

دوسرا شخص: ٹاپ بھی، کیپٹل بھی ہے، بہت ساری ہیں۔

علی امین گنڈاپور: ٹاپ تو ائیر پورٹ پر ہے نا۔

دوسرا شخص: ٹاپ تو ائیر پورٹ والی سائیڈ پر ہے، میں نے آپ کو پورا نقشہ بھیجا تھا۔

علی امین گنڈاپور: وہ مجھے ملا ہوا ہے، آپ بندے اور سامان وہاں پر ریڈی رکھیں۔

دوسرا شخص: ٹھیک ہے سر، کوئی ایشو نہیں ہے۔

علی امین گنڈاپور: بس پھر رابطے میں ہیں، ان شا اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے