مصر میں قدیم نوادرات کے عظیم عجائب گھر کا افتتاح

وزرائے اعظم، صدور اور شاہی خاندان کے افراد ہفتے کے روز قاہرہ میں جمع ہوئے تاکہ اہرامِ مصر کے قریب تعمیر کیے گئے ایک نئے، شاندار اور اربوں ڈالر مالیت کے عجائب گھر کی پرشکوہ افتتاحی تقریب میں شرکت کرسکیں، جس میں دنیا کے قدیم ترین نوادرات کے بڑے ذخائر میں سے ایک رکھا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گرینڈ ایجپشن میوزیم یا جی ای ایم کے افتتاح کے ساتھ ہی اس منصوبے کی 20 سالہ تعمیر مکمل ہوئی، جو عرب بہار کی تحریکوں، وبا اور ہمسایہ ممالک میں جنگوں کے باعث بارہا تاخیر کا شکار ہوا تھا۔

وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہم سب نے اس منصوبے کا خواب دیکھا تھا، اور سوچتے تھے کہ یہ کبھی حقیقت بنے گا بھی یا نہیں‘، انہوں نے اس میوزیم کو مصر کی جانب سے پوری دنیا کے لیے ایک تحفہ قرار دیا، ایک ایسی قوم کی طرف سے جس کی تاریخ 7 ہزار سال سے زیادہ پرانی ہے۔

ہفتے کی رات صدر عبدالفتاح السیسی سمیت دیگر معزز مہمانوں نے میوزیم کے باہر نصب ایک بڑی اسکرین کے سامنے جمع ہوکر تقریب کا مشاہدہ کیا، جس پر مصر کے تاریخی مقامات کی تصاویر دکھائی جا رہی تھیں، اس موقع پر فرعونی طرز کے چمکدار لباس میں ملبوس رقاص و رقاصائیں روشنی بکھیرنے والے گلوبز اور عصا لہرا رہی تھیں۔

ان کے ساتھ مصری پاپ گلوکاروں اور ایک بین الاقوامی آرکسٹرا نے سفید ملبوسات میں دھنیں بجائیں، جبکہ آسمان پر لیزر، آتشبازی اور روشنیوں کے جھرمٹ سے بننے والے تصویری حروف (ہائروگلیفکس) تقریب کو ایک جادوئی منظر دے رہے تھے۔

صدر عبدالفتاح السیسی نے افتتاح کے موقع پر کہا کہ میوزیم کے قیام سے مصر اپنے قدیم ورثے کی کہانی میں حال اور مستقبل کا ایک نیا باب رقم کر رہا ہے۔

شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، جمہوریہ کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی شامل تھے۔

میوزیم کی سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والی نمائش فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے خزانے ہیں، جو 1922 میں دریافت ہوئے تھے، ان میں کم عمر بادشاہ کاسنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں دیگر نوادرات شامل ہیں۔

اسی طرح قدیم فرعون رمسیس دوم کا عظیم مجسمہ، جو دہائیوں تک قاہرہ کے وسط میں ایک چوک میں نصب تھا، اب اس عظیم میوزیم کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے