پیرس: لوور میوزیم میں ڈکیتی کے الزام میں 2 مشتبہ افراد گرفتار

فرانسیسی حکام نے تاریخی لوور میوزیم سے قیمتی شاہی زیورات چرانے کے الزام میں 2 مشتبہ ڈاکوؤں کو گرفتار کر لیا ہے، یہ واقعہ دنیا بھر میں سنسنی کا باعث بنا تھا۔ حکام نے اتوار کو تصدیق کی کہ دونوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 19 اکتوبر کو دن دہاڑے دنیا کے مشہور ترین میوزیم سے ڈاکو چند منٹوں میں تقریباً 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالر مالیت کے زیورات لے اڑے تھے، اس واردات کے بعد درجنوں اہلکاروں کو تحقیقات کے لیے متحرک کیا گیا تھا۔

پیرس کی پراسیکیوٹر لور بیکو نے کہا کہ ہفتہ کی شام گرفتاریوں کا عمل مکمل کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ گرفتار افراد میں سے ایک پیرس کے چارلس ڈیگال ہوائی اڈے سے ملک چھوڑنے والا تھا۔

مقدمے سے وابستہ ایک ذریعے نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ یہ شخص الجزائر کے لیے پرواز پر سوار ہونے والا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دوسرا مشتبہ شخص بھی کچھ دیر بعد پیرس کے نواحی علاقے میں گرفتار کر لیا گیا۔

دونوں افراد کو منظم ڈکیتی اور مجرمانہ سازش کے شبہے میں حراست میں رکھا گیا ہے اور انہیں زیادہ سے زیادہ 96 گھنٹے تک زیرِ حراست رکھا جا سکتا ہے۔

پراسیکیوٹر بیکو نے میڈیا میں گرفتاریوں کی خبر کے انکشاف پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی معلومات ان 100 تفتیش کاروں کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ہیں جو زیورات اور مجرموں کی تلاش میں مصروف ہیں۔

وزیرِ داخلہ لوراں نیونیز نے بھی رازداری برقرار رکھنے کی اپیل کی، تاہم تفتیش کاروں کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے انتھک محنت کی ہے۔

گزشتہ اتوار ہونے والی اس چوری میں ڈاکو ایک چوری شدہ موورز ٹرک کی سیڑھی کے ذریعے میوزیم کی پہلی منزل پر پہنچے، جہاں شاہی زیورات کی گیلری واقع ہے۔

ڈاکوؤں نے کٹنگ ٹولز کی مدد سے شیشے توڑ کر زیورات حاصل کیے، فرار کے دوران وہ ایک ہیروں اور زمرد سے جڑا ہواتاج گرا گئے، مگر 8 دیگر قیمتی زیورات لے جانے میں کامیاب ہو گئے، جن میں وہ زمرد اور ہیروں کا ہار بھی شامل ہے جو نپولین بوناپارٹ نے اپنی اہلیہ کو دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے