متحدہ عرب امارات میں مہینوں بعد آنے والے شدید اور غیر معمولی بارشوں کے طوفان نے نظامِ زندگی درہم برہم کر دیا، جس کے باعث متعدد پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ بڑے شہروں کی سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔
ایئرپورٹ حکام کے مطابق دبئی کی قومی فضائی کمپنی ایمریٹس ایئرلائن نے جمعہ کے روز 13 پروازیں منسوخ کر دیں، جبکہ رات بھر ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد پڑوسی امارت شارجہ کے ایئرپورٹ پر بھی پروازوں میں تاخیر اور منسوخیاں دیکھنے میں آئیں۔
بارش کے دوران تیز بجلی کی چمک اور زور دار گرج چمک نے شہریوں کو نیند سے بیدار کر دیا۔
شارجہ کی مرکزی شاہراہ صبح سویرے مکمل طور پر زیرِ آب آ گئی، جہاں مقامی افراد کو ننگے پاؤں پانی میں چلتے دیکھا گیا۔ ایک شخص نے تو پانی میں سائیکل چلاتے ہوئے راستہ عبور کیا، جہاں پانی کی سطح سائیکل کے پہیوں کی اونچائی تک پہنچ چکی تھی۔
یہ مناظر اپریل 2024 کی یاد تازہ کر گئے، جب ریکارڈ بارشوں کے باعث وسیع پیمانے پر سیلاب آیا تھا اور دبئی کے بڑے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 2 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کرنی پڑی تھیں۔
بارش سے ایک روز قبل جمعرات کو دبئی پولیس نے شہریوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ انتہائی ضرورت کے بغیر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
جمعہ کی صبح دبئی کے مختلف علاقوں میں پانی نکالنے والے ٹرک سڑکوں سے جمع شدہ پانی اور بند راستے صاف کرتے نظر آئے۔
دبئی ایئرپورٹس کی ویب سائٹ کے مطابق جمعہ کے روز درجنوں پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ کچھ مکمل طور پر منسوخ بھی کی گئیں۔
دبئی ایئرپورٹس کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خراب موسمی حالات کے باعث بعض پروازیں منسوخ یا تاخیر سے روانہ ہوئیں۔
ادھر نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی نے پہلے ہی جمعرات سے جمعہ کے دوران ملک بھر میں بارش کی پیش گوئی جاری کی تھی، جس میں دبئی اور دارالحکومت ابوظہبی بھی شامل تھے۔
شدید بارشوں کا اثر خلیج کے دیگر ممالک میں بھی دیکھا گیا۔ قطر میں بارش کے باعث عرب کپ فٹبال میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تیسری پوزیشن کے لیے شیڈول میچ جمعرات کو منسوخ کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں ہونے والی بارشیں گزشتہ 76 برسوں کی شدید ترین بارشیں تھیں، جن کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے اور دبئی کئی دنوں تک مفلوج رہا۔
