چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان جاری “مضبوط دفاعی تعاون” پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے ایک کثیرالجہتی تعلق قائم ہے، جو اسٹریٹجک عسکری تعاون، باہمی معاشی مفادات اور مشترکہ اسلامی ورثے پر مبنی ہے۔ ان تعلقات میں معاشی معاونت اور توانائی کی فراہمی شامل رہی ہے، جہاں ریاض اسلام آباد کے لیے مالی امداد اور تیل کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔
ستمبر میں اسلام آباد اور ریاض نے ایک اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت دونوں ممالک نے اس بات کا عہد کیا کہ کسی ایک ملک پر حملے کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
ریاستی نشریاتی ادارے پی ٹی وی نیوز کی جانب سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان کے مطابق، چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے جنرل ہیڈکوارٹرز میں رائل سعودی لینڈ فورسز کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فہد بن سعود الجوہانی سے ملاقات کی۔
بیان میں کہا گیا:“ چیف آف آرمی اسٹاف نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور تربیت، صلاحیت سازی اور انٹیلی جنس شیئرنگ کے میدان میں مسلسل تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ لیفٹیننٹ جنرل فہد بن سعود الجوہانی نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی۔”
مزید کہا گیا کہ باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی، اور دونوں جانب سے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
آرمی چیف نے علیحدہ طور پر بحرین کی نیشنل گارڈ کے کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان آل خلیفہ سے بھی ملاقات کی، جس میں دونوں فریقوں نے فوجی سطح پر موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی اور دوطرفہ دفاعی تعاون پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔
“معزز مہمان نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور علاقائی امن و استحکام میں اس کے کردار کو تسلیم کیا۔ چیف آف آرمی اسٹاف نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو اجاگر کیا اور تمام شعبوں میں بحرین کو پاکستان کی مسلسل حمایت کا اظہار کیا۔”
