وزارت آئی ٹی کا کیش لیس معیشت منصوبے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کا فیصلہ

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کیش لیس معیشت منصوبے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وزارت نے کنسلٹنسی فرموں سے آڈٹ جائزے کے لیے درخواستیں طلب کر لی ہیں اور منصوبے کے آڈٹ کے لیے بین الاقوامی سطح پر مسابقتی بولی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق آڈٹ کا مقصد منصوبے کی شفافیت، عملدرآمد اور نتائج کا آزادانہ جائزہ لینا ہے اور فرم منصوبے کی حکمتِ عملی اور اس کے اہداف کے حصول کا تفصیلی جائزہ لے گی۔

ادارہ جاتی ڈھانچے، نظم و نسق اور ہم آہنگی کے نظام کا تجزیہ کیا جائے گا، جب کہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت اور رابطہ کاری کے اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

علاوہ ازیں، مالی شمولیت، صنفی مساوات اور علاقائی رسائی کے پہلوؤں کا مطالعہ بھی شامل ہوگا۔

کنسلٹنسی فرم پالیسی اصلاحات، نفاذ کے نظام اور نگرانی کے طریقہ کار کے لیے سفارشات پیش کرے گی، فرم چھ ماہ میں پانچ رپورٹس جمع کرائے گی، جن میں ابتدائی رپورٹ ایک ہفتے کے اندر، جب کہ حتمی رپورٹ چھ ماہ کے اندر مکمل ہوگی۔

حکومت نے کیش لیس اکانومی کے لیے جامع قومی حکمتِ عملی تیار کر لی ہے اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تیاری کیش لیس نظام کی بنیاد قرار دی گئی ہے۔

آر اے اے ایس ٹی پلیٹ فارم کے ذریعے عوام کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولت حاصل ہوگی اور شہری ایک ہی ڈیجیٹل سائن اِن کے ذریعے سرکاری خدمات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

ملک بھر میں تاجروں کے لیے ڈیجیٹل ادائیگیوں کا نظام فعال بنایا جا رہا ہے، پیمنٹ آلات پر ڈیوٹی کم کر دی گئی اور ٹرانزیکشن فیس میں نرمی کی گئی ہے، رائٹ آف وے چارجز ختم کر کے فائبر آپٹک بچھانے کا عمل بھی تیز کر دیا گیا ہے، جب کہ ریلوے، این ایچ اے اور سی ڈی اے نے زیرو رائٹ آف وے فیس کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے ہیں۔

وزیراعظم خود منصوبے کی پیشرفت کی نگرانی کر رہے ہیں اور ان کی ہدایت پر تین ذیلی کمیٹیاں منصوبے پر کام کر رہی ہیں، جن کی سربراہی گورنر اسٹیٹ بینک، وزیر آئی ٹی اور سیکریٹری فنانس کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے