کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مونس علوی نے کہا ہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے کمپنی کے مالی سال 2024 تا 2030 کے لیے جاری کردہ ملٹی ایئر ٹیرف سے متعلق فیصلوں کے کمپنی کی مالی صورتحال پر نمایاں اثرات مرتب ہوں گے، جو بالآخر اس کے آپریشنز اور کارکردگی پر بھی اثر انداز ہوں گے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ کے۔الیکٹرک کراچی کے عوام کے مفاد میں بہترین ممکنہ راستہ اختیار کرے گا۔
واضح رہے کہ 21 اکتوبرکو نیپرا نے کے-الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کراچی کی بجلی کمپنی کا اوسط ٹیرف 39.97 فی یونٹ سے کم کرکے 32.37 روپے کردیا تھا۔
22 اکتوبر کو ترجمان پاور ڈویژن نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے جائزے کو پورے ملک اور خاص طور پر کراچی کے عوام کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا تھا۔
آج اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے چیف ایگزیکٹو کے الیکٹرک مونس علوی کا کہنا تھا کہ نیپرا نے کےالیکٹرک کے منظور شدہ ملٹی ایئر ٹیرف میں نمایاں تبدیلیاں اور کمی کی ہے، حالانکہ یہ ٹیرف رواں سال مئی میں دو سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی عوامی سماعتوں، مشاورتوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی آراء کے بعد منظور کیا گیا تھا۔
مونس عبداللہ علوی نے کہا کہ دو سال سے زائد کی تفصیلی مشاورت اور تجزیے کے بعد اس نوعیت کی تبدیلی غیر معمولی ہے اور کمپنی کی سرمایہ کاری، منصوبہ بندی اور طویل المدتی مستحکم پر اثر ڈال سکتی ہے۔
کے۔الیکٹرک کے سی ای او مونس عبداللہ علوی نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک ترمیم شدہ فیصلے کے اثرات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے تاکہ یہ تعین کیا جاسکے کہ آپریشنز کو مؤثر طریقے سے کس طرح جاری رکھا جائے اور صارفین پر ممکنہ اثرات کو کم سے کم رکھا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ پوری کوشش کر رہی ہے کہ صارفین پر براہِ راست اثر نہ پڑے، تاہم کچھ بالواسطہ اثرات ممکن ہیں جنہیں کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیے جا رہے ہیں۔
کے الیکٹرک سی ای او نے بتایا کہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ترمیم شدہ فیصلے سے مکمل طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے اور آئندہ کے لائحہ عمل کے تعین کے لیے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو نیپرا نے کے-الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کراچی کی بجلی کمپنی کا اوسط ٹیرف 39.97 فی یونٹ سے کم کرکے 32.37 روپے کردیا تھا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے کے-الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف سے متعلق مالی سال 2024 سے 2030 کی کنٹرول مدت کے دوران مختلف فریقین کی جانب سے دائر کی گئی نظرِ ثانی کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ جاری کر دیا تھا۔
یہ فیصلہ کئی اہم شعبوں کا احاطہ کرتا ہے، جن میں کے-الیکٹرک کے جنریشن پاور پلانٹس کے لیے ملٹی ایئر ٹیرف ڈٹرمینیشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن (نیٹ ورک) اور سپلائی بزنسز کے لیے مالی سال 2024 سے 2030 تک کی ملٹی ایئر ٹیرف ڈٹرمینیشن، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن انویسٹمنٹ پلان اور نقصانات کا تخمینہ اور ملٹی ایئر ٹیرف 2023-2017 کے لیے کے-الیکٹرک کے رائٹ آف کلیمز شامل ہیں۔
22 اکتوبر کو ترجمان پاور ڈویژن نے نیپرا کے جائزے کو پورے ملک اور خاص طور پر کراچی کے عوام کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا تھا۔
ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاور ڈویژن اس جائزے کو وقت پر فائل کرنے اور میرٹ پر مبنی نکات نیپرا کے سامنے رکھنے پر فخر محسوس کر رہا ہے ، ترجمان کے مطابق کچھ حلقے نیپرا کے کے الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف کے جائزے کوگمرا کن طور پر پیش کر رہے ہیں اور ایک ریگولیٹری اصلاح کو ایک مالیاتی چال یا صارف پر بوجھ کے طور پر پیش کررہے ہیں۔
