سال 2025 : امیرترین فرد کون ؟ کس کی دولت کم ہوگئی؟ تفصیلات سامنے آ گئیں ۔ اس دوران دنیا کے زیادہ تر امیر ترین افراد نے اپنے اثاثوں میں اضافہ کیا ۔ حالانکہ عالمی سطح پر سرمایہ کاری کی مارکیٹس میں اتار چڑھاؤ رہا۔
ٹیکنالوجی اور خصوصاً مصنوعی ذہانت اور جدت طرازی نے ارب پتیوں کی دولت میں نمایاں اضافہ کیا۔ ایلون مسک ایک بار پھر دنیا کے سب سے امیر شخص کے طور پر سامنے آئے۔
ایلون مسک، جو ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ہیں، نے اپنے اثاثوں میں مسلسل اضافہ کیا۔ وہ ایک تاریخی سنگ میل ٹریلین ڈالر کے قریب پہنچنے والے ہیں۔
دیگر امرین ترین افراد میں ٹیکنالوجی سے وابستہ دیگر ارب پتیوں جیسے لیری پیج اور سرگئی برن شامل ہیں ۔
جن کی کمپنیاں الفابیٹ/گوگل کا حصہ ہیں،نے بھی اپنے شیئرز کی قیمتوں میں تیزی سے اربوں ڈالر کا اضافہ دیکھا۔
ایلون مسک – تقریباً 684 ارب ڈالر (ٹیسلا، اسپیس ایکس)
لیری پیج – تقریباً 252 ارب ڈالر (الفابیٹ/گوگل)
لیری ایلیسن – تقریباً 240 ارب ڈالر (اوریکل)
جیف بیزوس – تقریباً 235 ارب ڈالر (ایمیزون)
سرگئی برن – تقریباً 233 ارب ڈالر (الفابیٹ/گوگل)
مارک زکربرگ – تقریباً 225 ارب ڈالر (میٹا پلیٹ فارمز)
برنارڈ آرنو اور خاندان – تقریباً 193 ارب ڈالر (ایل وی ایم ایچ)
جینسن ہوانگ – تقریباً 154 ارب ڈالر (این ویڈیا)
وارن بفیٹ – تقریباً 148 ارب ڈالر (برکشائر ہیتھاوے)
اسٹیو بالمر – تقریباً 145 ارب ڈالر (مائیکروسافٹ)
2025 میں دولت میں اضافہ:
ایلون مسک کی دولت میں مسلسل اضافہ ہوا، خصوصاً اسپیس ایکس اور ٹیسلا کی مالیت بڑھنے کے باعث۔
لیری پیج اور سرگئی برن نے بھی گوگل کے شیئرز میں تیزی دیکھ کر اربوں ڈالر کا اضافہ کیا۔
مزید برآں، برنارڈ آرنو اور اسٹیو بالمر نے لگژری مصنوعات اور ٹیک اسٹاکس میں اضافے کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
2025 میں دولت میں کمی:
ٹیکنالوجی رہنماؤں کو بھی کچھ چیلنجز کا سامنا رہا۔ میٹا اور ایمیزون سے وابستہ افراد کی دولت میں بعض اوقات کمی آئی۔
اگرچہ سال کے اختتام تک کئی شخصیات نے اپنی پوزیشن واپس حاصل کر لی۔
لیری ایلیسن، جو ایک وقت کے لیے دنیا کے امیر ترین شخص بنے تھے۔ شیئرز کی قیمتوں میں کمی کے باعث یہ پوزیشن برقرار نہ رکھ سکے۔
مارک زکربرگ کو بھی سال کے آغاز میں دولت میں کمی کا سامنا ہوا۔لیکن مارکیٹ میں بہتری کے بعد ان کی پوزیشن بہتر ہوئی۔
بل گیٹس، جو مائیکروسافٹ کے بانی ہیں، 2025 میں دنیا کے ٹاپ 10 امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر ہو گئے۔
کیونکہ ان کی مجموعی دولت میں خیرات کے لیے کی جانے والی عطیات اور اثاثوں کی نئی درجہ بندی کے باعث کمی آئی۔
ان کی دولت تقریباً 175 ارب ڈالر سے کم ہو کر 124 ارب ڈالر رہ گئی۔
