سڈنی: آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے بونڈی بیچ حملے کے دوران شوٹر کو قابو کرنے والے احمد ال احمد سے ملاقات کی اور ان کی تیمارداری کی۔
اس موقع پر انتھونی البانیز نے احمد ال احمد کی جرات اور بہادری کی تعریف کی اور ان کو اپنے ملک کا بہترین فرد قرار دیا۔
یاد رہے کہ اتوار کی شام سڈنی کے بونڈی بیچ پر فائرنگ کے واقعے میں 43 سالہ شامی نژاد دکاندار احمد ال احمد نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ایک مبینہ حملہ آور کو قابو کرلیا اور متعدد جانیں بچائیں۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا میں اسرائیل کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ، سڈنی میں تاریخی فلسطین مارچ
اس دوران وہ خود بھی 2 گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگئے تھے، واقعے کے بعد سے وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں، جہاں ان کے زخموں کی سرجری کر دی گئی ہے اور اب وہ تیزی سے روبہ صحت ہیں۔
آسٹریلیا کی گورنر جنرل سیم موسٹن نے منگل کی دوپہر سڈنی کے جنوبی علاقے میں واقع سینٹ جارج اسپتال میں احمد ال احمد سے ملاقات کی اور ایڈمرلٹی ہاؤس سے لائے گئے پھول پیش کیے۔
انہوں نے بتایا کہ بادشاہ چارلس نے بھی ذاتی طور پر احمد کی خیریت دریافت کی ہے، موسٹن کے مطابق احمد کو بہادری کا اعزاز دیے جانے کی توقع ہے اور اس کے لیے انہیں متعدد بار نامزد کیا جا چکا ہے۔
وزیراعظم انتھونی البانیز نے منگل کی صبح تقریباً آدھا گھنٹہ احمد کے ساتھ گزارا، اور ان کی بہادری پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
احمد کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلوی وزیراعظم نے احمد کے حوالے سے بتایا کہ وہ کافی لینے جا رہے تھے کہ اچانک فائرنگ شروع ہوگئی، ایسے موقع پر احمد نے دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ہم وطنوں کو بچانے کا فیصلہ کیا۔
البانیز نے احمد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بہادری تمام آسٹریلینز کے لیے مشعلِ راہ ہے، وہ ایک نہایت عاجز انسان ہیں۔
مزید پڑھیں: سڈنی بونڈی بیچ فائرنگ میں حملہ آور کو قابو کرنے والا احمد ہیرو بن گیا
وزیراعظم نے احمد کے والدین سے بھی ملاقات کی جو شام سے اپنے بیٹے کی تیمارداری کے لیے آئے ہوئے ہیں۔ البانیز کے مطابق والدین اپنے بیٹے پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔
نیو ساؤتھ ویلز کے وزیرِاعلیٰ کرس منس نے بھی پیر کی رات احمد سے اسپتال میں ملاقات کی۔
سابق وزیراعظم جان ہاورڈ نے بھی احمد کی جرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ آسٹریلیا میں دیکھی گئی سب سے بڑی انفرادی بہادری کی مثال ہے اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس ملک میں ہر پس منظر سے تعلق رکھنے والے اچھے لوگ موجود ہیں۔
احمد ال احمد کی معاونت کے لیے شروع کی گئی گو فنڈ می مہم میں دو ملین ڈالر سے زائد عطیات جمع ہو چکے ہیں، جن میں امریکی ارب پتی اور ہیج فنڈ پرشنگ اسکوائر کے بانی ولیم ایکمین کی جانب سے 99,999 ڈالر کا عطیہ بھی شامل ہے۔
