انگلینڈ میں کامیابی کے بعد پی ایس ایل کا امریکہ میں کامیاب رنگا رنگ روڈ شو

نیویارک: انگلینڈ میں کامیابی کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا نیویارک میں رنگا رنگ روڈ شو ہوا، جس میں چیئرمین پی سی بی نے بھی شرکت کی۔

روڈ شو کے دوران سلمان علی آغا، شان مسعود اور سعود شکیل نے وسیم اکرم کے ساتھ پینل گفتگو کی۔

شان مسعود نے کہا کہ جب وہ پی ایس ایل کی ٹیم میں شامل نہیں تھے تو لیگ کے میچ دیکھنے جاتے تھے، اور میری کارکردگی میں جو بھی بہتری آئی، وہ پی ایس ایل سے ہی آئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ غیرملکی کرکٹرز اور کوچز کے ساتھ کھیل کر انہیں قیمتی تجربہ حاصل ہوا۔

سلمان علی آغا نے کہا کہ پی ایس ایل کھیل کر پریشر کو ہینڈل کرنا آجاتا ہے اور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے لیے یہ لیگ بہت ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل کی دو نئی ٹیموں کی محفوظ بڈنگ کے لیے نیا طریقہ کار متعارف

سعود شکیل نے بتایا کہ پی ایس ایل سے پہلے وہ ٹیسٹ اور ون ڈے کھیل چکے تھے، لیکن لیگ میں غیرملکی کوچز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملتا ہے۔

رمیز راجہ نے کہا کہ پی ایس ایل نوجوان کرکٹرز کے لیے بہترین ماڈل ہے اور یہ ایک ایسا ایونٹ ہے جہاں کھلاڑیوں کا ٹیمپرامنٹ ٹیسٹ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ایل کے ذریعے نوجوان اپنا ٹیلنٹ دنیا کے سامنے دکھاتے ہیں، ہر پلیئر پی ایس ایل کھیل کر ہیرو بننا چاہتا ہے، اور لیگ پاکستان کرکٹ کو فروغ دینے کے ساتھ نوجوان کھلاڑیوں کو عالمی کرکٹرز کے ساتھ کھیلنے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔

پاکستان کے سابق کرکٹ لیجنڈ وسیم اکرم کا خطاب

نیویارک میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے روڈ شو کے دوران پاکستان کے سابق لیجنڈ کرکٹر وسیم اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل مقامی ٹیلنٹ کو سامنے لا رہی ہے اور اس میں مقامی کھلاڑیوں کو مواقع دیے جا رہے ہیں۔

وسیم اکرم نے مزید کہا کہ پی ایس ایل کی کامیابی میں سب کی محنت شامل ہے اور یہ لیگ پاکستان کے شائقین کرکٹ کے لیے تفریح کے بہترین مواقع فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے بطور کوچ بتایا کہ دو سال پہلے وہ پی ایس ایل سے الگ ہو گئے تھے، لیکن آج کرکٹ بہت زبردست ہو گئی ہے اور نوجوان کھلاڑی بہت اچھا کھیل رہے ہیں۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا خطاب

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے روڈ شو کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی اور پی ایس ایل کی انتظامیہ مشترکہ طور پر کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی شہ رگ آزاد کشمیر میں بھی پی ایس ایل میچز کرانے کا اعلان

انہوں نے بتایا کہ کھلاڑیوں کو ملنے والے انعامات سے ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور پی ایس ایل میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو خاطرخواہ فائدہ ملتا ہے۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ ہمارے قومی کرکٹرز میں بہت صلاحیت موجود ہے اور پی ایس ایل نوجوان ٹیلنٹ کو اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہم پی ایس ایل کو دنیا کی نمبر ون لیگ بنانا چاہتے ہیں، اور اس مقصد کے لیے کافی کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ جو کچھ بھی کر سکتے ہیں، اس لیگ کی بہتری کے لیے کریں گے۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل کے بین الاقوامی روڈ شوز پاکستان کرکٹ بورڈ کی عالمی حکمت عملی کا حصہ ہیں، جن کا مقصد دو نئی فرنچائز کی نیلامی میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے۔

اس اقدام کا مقصد لیگ کی تجارتی اہمیت، عالمی مقبولیت اور طویل مدتی ترقی کی صلاحیت کو اجاگر کرنا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے