لندن: برطانیہ کے شہر برسٹل کے معروف میوزیم میں 25 ستمبر کو ہونے والی بڑی چوری کی واردات نے برطانوی پولیس اور شہریوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
تین ماہ گزرنے کے باوجود پولیس ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام ہے، جبکہ چوری شدہ نوادرات کی مالیت لاکھوں پاؤنڈ بتائی جاتی ہے۔
برطانوی شہر برسٹل کے میوزیم میں 25 ستمبر کو ایک منظم گروہ نے داخل ہو کر 600 سے زائد قیمتی اور نایاب تاریخــی اشیاء چوری کرلیں، جن میں برطانوی سلطنت اور کامن ویلتھ دور کے نادر نوادرات شامل تھے۔
مزید پڑھیں: فرانس کے لوور میوزیم میں بڑی چوری، نایاب شاہی زیورات صرف سات منٹ میں غائب
چوری کی واردات نہایت پیشہ ورانہ انداز میں کی گئی جس کے باعث سیکیورٹی عملہ اور میوزیم انتظامیہ حیران رہ گئے۔
پولیس کے مطابق چوری ہونے والے ذخیرے میں برطانوی نوآبادیاتی دور کے تاریخی سکے، نایاب دستاویزات، قدیم مجسمے، زیورات، روایتی دستکاری کے نمونے اور متعدد ثقافتی ورثے کی اشیاء شامل ہیں جن کی مجموعی مالیت کئی ملین پاؤنڈ ہو سکتی ہے۔
برسٹل پولیس نے بتایا کہ تین ماہ کی مسلسل تفتیش کے باوجود ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔ اس سلسلے میں پولیس نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بھی شخص معلومات فراہم کرے گا اس کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی۔
مزید پڑھیں: میوزیم میں رکھا قیمتی فن پارہ عملے نے آئینہ سمجھ کر صاف کردیا
اس کے علاوہ پولیس نے چوری میں ملوث چار مشتبہ افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کردی ہے، جس میں مشتبہ ملزمان میوزیم کے مختلف حصوں میں گھومتے اور اشیاء کو دیکھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
پولیس کے ترجمان کے مطابق یہ واردات نہ صرف شہر بلکہ پورے ملک کے ثقافتی ورثے کے لیے بڑا نقصان ہے، اور ادارے چوری شدہ نوادرات کی بحالی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے چکے ہیں۔
