فیکٹ چیک: وائرل ویڈیوز اور تصاویر افغانستان کے میزائل تجربے کی نہیں

گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر متعدد افغان اور بھارتی اکاؤنٹس نے ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیں جن میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ افغانستان کی دفاعی افواج نے پاکستان کے ساتھ حالیہ لڑائی کے دوران 400 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل کا کامیابی سے تجربہ کیا ہے۔

آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم کی جانچ پڑتال سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ مناظر افغانستان کی جانب سے کیے گئے کسی میزائل تجربے کے نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ 12 اکتوبر کو پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں 23 پاکستانی فوجی شہید جبکہ 200 سے زائد طالبان ہلاک ہوئے تھے، جن میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کئی جنگجو بھی شامل تھے، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی سرحدی چوکیوں کو تباہ کرنے کے دعوے کیے۔

14 اکتوبر کو خیبر پختونخوا کے کرم ضلع میں دوبارہ لڑائی شروع ہوئی، 15 اکتوبر کو تیسری بڑی جھڑپ اسپن بولدک میں ہوئی، جہاں پاکستانی فورسز نے طالبان کا حملہ پسپا کیا اور 15 سے 20 جنگجو ہلاک کیے۔

دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ پاکستانی فورسز کے حملوں کے بعد افغان فورسز کو ’ جوابی کارروائی’ پر مجبور کیا گیا۔ ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق، پاکستان کے حملوں میں 12 سے زائد شہری جاں بحق اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ اسی روز ایک عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔

16 اکتوبر کو ایک افغانستان کے حامی اکاؤنٹ نے ایک میزائل فائر ہونے کی تصویر ایکس پر شیئر کی، جس کے کیپشن میں لکھا تھا:’ تازہ خبر: افغانستان کی دفاعی افواج نے 400 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے والا میزائل کامیابی سے تجربہ کیا ہے۔ ہمارا اپنا میزائل… مبارک ہو!’

یہ پوسٹ 83000 بار دیکھی گئی۔

اسی تصویر کے ساتھ ایک اور افغان صارف نے یہی دعویٰ کیا، جسے 93000 سے زائد ویوز ملے۔

دیگر افغان صارفین نے بھی یہی ویڈیو اور دعویٰ شیئر کیا،جیسا کہ یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے؛ جنہیں مجموعی طور پر 76000 سے زیادہ بار دیکھا گیا۔

یہی تصویر افغان حکومت کے اردو اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی گئی، مگر بعد میں ڈیلیٹ کر دی گئی۔

کچھ بھارتی اکاؤنٹس نے میزائل فائر کی ویڈیو بھی شیئر کی، جسے 11000 سے زیادہ ویوز ملے۔

اسی دوران، کچھ افغان اور بھارتی صارفین نے اسی دعوے کے ساتھ ایک مختلف اور طویل ویڈیو شیئر کی، جیسا کہ یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے؛ جسے مجموعی طور پر 35500 سے زائد بار دیکھا گیا۔

روسی نیوز چینل آر ٹی انٹرنیشنل نے بھی یہی ویڈیو شیئر کی، لیکن بعد میں پوسٹ ہٹا دی۔

اس دعوے کی وائرل ہونے اور عوامی دلچسپی کے باعث فیکٹ چیک کیا گیا۔ کلیدی الفاظ کی تلاش سے کسی مستند افغان یا بین الاقوامی میڈیا ادارے کی جانب سے کسی ایسے میزائل تجربے کی کوئی رپورٹ یا ویڈیو نہیں ملی۔

مزید یہ کہ موجودہ افغان حکومت کی کسی بھی میزائل صلاحیت کے بارے میں کوئی خبر دستیاب نہیں۔

ریورس امیج سرچ کے ذریعے پتا چلا کہ پہلی تصویر 24 فروری 2023 کی جنوبی کورین میڈیا رپورٹ YTN سے لی گئی ہے، جس میں شمالی کوریا کی جانب سے چار میزائلوں کے تجربے کی خبر دی گئی تھی۔

یہی ویڈیو بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھی 24 فروری 2023 کو شائع کی تھی، جس میں شمالی کوریا کے نیوکلئیر کاؤنٹر اٹیک کے لیے میزائل فائر کرنے کا ذکر تھا۔

دوسری ویڈیو کی ریورس سرچ سے پتا چلا کہ یہ 10 مئی 2025 کی ویڈیو ہے جو بزنس ریکارڈر (پاکستانی نیوز آؤٹ لیٹ) کے یوٹیوب چینل پر شائع ہوئی تھی، جس میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے ایئربیس پر ’ فتح-1 میزائل’ فائر کرنے کی فوٹیج دکھائی گئی تھی۔

یہ دعویٰ کہ وائرل مناظر میں پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے دوران افغان فوج میزائل تجربہ کر رہی ہے، غلط ہے۔ یہ ویڈیوز پرانے اور غیر متعلقہ واقعات کی ہیں، اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ افغانستان نے ایسا کوئی میزائل تجربہ کیا ہو۔

Source link

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے