وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نےکہا ہے کہ خلیجی ممالک کے ساتھ تجارت کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے، پاکستان کی آئی ٹی اور ٹیکنالوجی برآمدات 4 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے دوحہ فورم میں پاکستان کی معاشی استحکام پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قطر نے پاکستان کو برادر ملک قرار دے کر نئی تجارتی شراکت داری قائم کی، پاکستان اور جی سی سی کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا سے 19 فیصد ٹیکسٹائل ٹیرف میں ریلیف حاصل کیا گیا، پرائمری بیلنس اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہیں، سیلاب سے پاکستان کی جی ڈی پی میں 0.5 فیصد کمی کا خدشہ ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہنگامی کلائمیٹ فنانسنگ کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان درست معاشی اصلاحاتی راستے پر گامزن ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.3 ارب ڈالر کا ریزیلیئنس اینڈ سسٹین ایبلٹی پروگرام مل چکا ہے، سی پیک فیز 2.0 میں حکومتی تعاون سے بزنس-ٹو-بزنس سرمایہ کاری کی طرف منتقلی کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق پاکستان اورامریکا منرلز، مائننگ، اے آئی اور بلاک چین میں تعاون بڑھانے پر کام کر رہے ہیں، پاکستانی نوجوانوں کے لیے اے آئی، بلاک چین، ایڈوانس ڈیجیٹل اسکلز میں عالمی مواقع موجود ہیں۔
آخر میں قطر اور پاکستان کا دوطرفہ ملاقات میں ایف ٹی اے پر پیش رفت تیز کرنے پر اتفاق کیا اور دونوں ممالک نے توانائی، ایل این جی اور ٹیکنالوجی تعاون کے فروغ کا عزم کا اظہار کیا۔
