نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کی کرغزستان کے صدر سے ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ

ڈپٹی وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے کرغزستان کے صدر سادِر ژاپاروف سے ملاقات کی اور اسلام آباد کی جانب سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دفتر خارجہ نے جمعرات کو بتایا کہ صدر ژاپاروف گزشتہ روز پاکستان کے دو روزہ پہلے سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ گزشتہ 20 برس میں کسی کرغیز صدر کا پہلا دورہ ہے۔

دفتر خارجہ نے آج ایک پوسٹ میں بتایا کہ اسحٰق ڈار نے صدر سادر ژاپاروف سے ملاقات کی اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔

دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اسحٰق ڈار نے صدر آصف علی زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی دلی مبارکباد اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔

انہوں نے اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان–کرغیز تعلقات کو مشترکہ دلچسپی کے ہر شعبے میں مزید مضبوط کیا جائے گا۔

اسحٰق ڈار نے صدر سادر ژاپاروف کو پاکستان کی قیادت کے ساتھ ان کی طے شدہ ملاقاتوں، دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے ساتھ روابط، اور وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے ہونے والی بات چیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

گزشتہ روز اسحٰق ڈار نے دفتر خارجہ میں کرغز وزیرِ خارجہ زینبیک کولو بایف کا استقبال بھی کیا، جہاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ دلچسپی کے شعبوں پر اہم مشاورت کی۔

وزیرِ اعظم کے دفتر کے ایک ذریعے نے بدھ کو ڈان کو بتایا کہ دورے کے دوران تجارت، سرمایہ کاری، آئی ٹی، قدرتی وسائل اور دفاع کے شعبوں میں کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہونے کی توقع ہے۔

پاکستان اور کرغز جمہوریہ کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں جو گہری ثقافتی، تاریخی اور روحانی وابستگیوں پر مبنی ہیں۔

دونوں ممالک نے اگست میں کرپٹو کرنسی، بلاک چین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل فنانس میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا تھا۔

جولائی میں دونوں ممالک نے اپنی بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میں دوطرفہ تجارت کو 100 ملین ڈالر تک بڑھانے کے معاہدے کی توثیق کی تھی۔

دوطرفہ تعلقات کے علاوہ پاکستان اور کرغیزستان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے بھی رکن ہیں، یہ 10 رکنی یوریشیائی سیکیورٹی اور سیاسی تنظیم ہے جس کے دیگر اراکین میں چین، روس، بھارت اور ایران شامل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے