وزیردفاع نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات معمول پر آ گئے ہیں اور تشدد یا دہشت گردی کے کسی فوری خطرے کا سامنا نہیں ہے۔
افغان وائس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے افغانستان کے حکام کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دہشت گردی کو فوری طور پر روکا جائے اور دونوں ممالک کی جانب سے اس کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔
کابل میں گزشتہ رات کئی گھنٹوں کی مذاکراتی نشست کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا۔
خواجہ آصف نے معاہدے پر دستخط کے بعد کہا کہ یہ معاہدہ قطر اور ترکی کی ثالثی سے طے پایا اور دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی اور دشمنانہ کارروائیاں بند کرنے پر وسیع تر اتفاق رائے موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر اور ترکی کی موجودگی اور ان کی نیک نیتی اس معاہدے کے نفاذ اور دہشت گردی کے خاتمے کی ضمانت ہے۔
خواجہ آصف کے مطابق، ’ وہ سرحدیں اور گزرگاہیں جو حالیہ کشیدگی کے باعث بند کی گئی تھیں، ان کا جائزہ استنبول اجلاس میں لیا جائے گا اور فیصلہ کیا جائے گا۔’
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات معمول پر آ گئے ہیں اور تشدد یا دہشت گردی کے کسی فوری خطرے کا سامنا نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قطر اور ترکی کی شمولیت اس معاہدے کے فریم ورک کے تحت نتائج طے کرنے اور مقاصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گی۔
