سینئر اداکارہ، ماڈل و ٹی وی میزبان عفت عمر نے مقبول ڈرامے ’میں منٹو نہیں ہوں‘ کی ایک قسط میں طالبہ کی جانب سے اپنے ہی استاد کے لیے شادی کا ڈراما رچانے کا مںظر دکھانے پر نہ صرف اظہار برہمی کیا بلکہ افسوس بھی کیا۔
’میں منٹو نہیں ہوں‘ کو اپنی کہانی اور کرداروں کی وجہ سے کافی پسند بھی کیا جا رہا ہے لیکن ساتھ ہی ڈرامے کو تنقید کا بھی سامنا ہے۔
ڈرامے میں ہمایوں سعید نے یونیورسٹی کے استاد جب کہ سجل علی نے یونیورسٹی کی طالبہ کا کردار ادا کیا ہے اور دونوں کو رومانوی تعلق میں بھی دکھایا گیا ہے۔
ڈرامے کی ایک قسط میں سجل علی اپنی یونیورسٹی کی کلاس فیلو لڑکیوں اور لڑکوں کے ساتھ خود کو اغوا کرنے کا ڈراما رچاتی ہیں اور مطالبہ کرتی ہیں کہ انہیں بازیاب کرانے کے مذاکرات کے لیے یونیورسٹی چانسلر اور ’منٹو‘ یعنی ہمایوں سعید آئیں۔
سجل علی کو اغوا کرنے کا ڈراما رچانے والے طالب علموں کے گروپ سے بات چیت کرنے یونیورسٹی کے چانسلر اور ہمایوں سعید آتے ہیں، جہاں سجل علی کو اغوا کرنے کا ڈراما رچانے والے طلبہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمایوں سعید اپنی طالبہ سجل علی سے عدالت میں جاکر شادی کریں، تبھی ہی ان کا احتجاج ختم ہوگا اور اغوا شدہ سجل علی کو چھوڑا جائے گا۔
طلبہ کی جانب سے ہمایوں سعید اور سجل علی کی کورٹ میریج کے مطالبے کے منظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور متعدد صارفین نے ڈرامے کے مذکورہ سین پر اظہار برہمی کیا۔
اسی منظر کی ویڈیو کو عفت عمر نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے ڈرامے میں ایسے مناظر دکھانے پر اظہار افسوس کیا۔
انہوں نے ڈرامے کے سین کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’تصور کریں کہ مذکورہ ڈرامے اور سین کے پیچھے ملک کے سب سے بڑے اداکار، اداکارہ، رائٹر اور ڈائریکٹر کا ہاتھ ہے مذکورہ ڈراما اس وقت کا پاکستان کا بہترین ڈراما ہے۔
عفت عمر کی ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے کمنٹس کرتے ہوئے ان کی بات سے اتفاق کیا اور ’میں منٹو نہیں ہوں‘ کی کاسٹ اور ٹیم کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
ڈرامے میں طالبہ سجل علی اور استاد ہمایوں سعید کے درمیان رومانوی تعلق دکھانے پر دونوں اداکار مختلف انٹرویوز میں اپنے کرداروں کا دفاع بھی کر چکے ہیں اور بتا چکے ہیں کہ ڈرامے کے اختتام پر شائقین کو کہانی سمجھ آئے گی۔
’میں منٹو نہیں ہوں‘ کی کہانی خلیل الرحمٰن قمر نے لکھی ہے جب کہ اس کی ہدایات ندیم بیگ نے دی ہیں، اس کی کاسٹ میں صبا فیصل، صائمہ نور، بابر علی، آصف رضا میر، صنم سعید اور اذان سمیع خان بھی شامل ہیں۔
