چین کا پاکستانی خلا بازوں کو مختصر مدت کے مشن پر خلا میں بھیجنے کے منصوبے کا اعلان

چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلا بازوں کے لیے اپنے خلائی اسٹیشن کے مشنز کے تحت مختصر مدت کے مشن کا انتظام کرے گا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ’شِنہوا‘ نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ چین کے انسان بردار خلائی پروگرام کی ایجنسی (سی ایم ایس اے) کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان کے خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے۔

چین کے گلوبل ٹائمز نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ مشن کے دوران پاکستانی خلا باز نہ صرف عملے کے معمول کے کاموں میں حصہ لیں گے، بلکہ پاکستان کی جانب سے سائنسی تجربات بھی انجام دیں گے۔

مارچ میں، پاکستان کی اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر پروگرام ریسرچ کمیشن (سپارکو) اور سی ایم ایس اے کے درمیان تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے، جس کے تحت پاکستان کے پہلے انسان بردار مشن کو چین کے خلائی اسٹیشن کی طرف بھیجا جائے گا۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ یہ معاہدہ چینی حکومت کی طرف سے ایک اور ’قابلِ قدر اقدام‘ ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان خلا کے شعبے میں تعاون کو مزید گہرا کرے گا۔

اپریل میں، وزیراعظم نے چین کے ساتھ خلا کی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستان خلا کی ٹیکنالوجی کے شعبے کو ’انتہائی اہمیت‘ دے رہا ہے اور چین کو اپنا ’سب سے قابلِ اعتماد اور تذویراتی (اسٹریٹجک) شراکت دار‘ سمجھتا ہے۔

یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو پاکستان کی خلائی ایجنسی نے ملک کے پہلے ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ (HS-1) کو چین کے ایک لانچ سینٹر سے خلا میں روانہ کیا تھا۔

دفترِ خارجہ نے اسے پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک ’اہم پیش رفت‘ قرار دیا تھا۔

ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ ایک جدید کیمرہ ٹیکنالوجی ہے، جو سیٹلائٹ میں زمین اور خلا کے مطالعے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

جرنل آف کمپیوٹیشنل انٹیلیجنس اینڈ نیوروسائنس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، یہ ٹیکنالوجی عام سیٹلائٹ کیمروں سے مختلف ہے، کیوں کہ عام کیمرے صرف چند رنگوں (جیسے سرخ، سبز، اور نیلا) کو قید کرتے ہیں، جب کہ ہائپر اسپیکٹرل کیمرے سیکڑوں انتہائی باریک رنگی بینڈز کو ریکارڈ کرتے ہیں، اس سے وہ نوری فرق معلوم کیے جا سکتے ہیں جو انسانی آنکھ یا عام سیٹلائٹ نہیں دیکھ سکتے۔

دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے پاکستان کے پہلے ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ (HS-1) کی کامیاب لانچ کے ساتھ ایک بڑا سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔

بیان کے مطابق، HS-1 جدید ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو سیکڑوں باریک اسپیکٹرل بینڈز میں ڈیٹا حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے