وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان سوڈان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، صحت کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے میں سوڈان کی دلچسپی کو سراہتے ہیں
سرکاری خبر رساں ادارے ‘اے پی پی’ کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سوڈان کے اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔
وفاقی وزیرِ صحت نے سوڈان کے ساتھ صحت کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، پاکستان سوڈانی طبی عملے کی تربیت، ماہرین علم و تجربے کے تبادلے کے فروغ کے لئے تیار ہے ، پاکستان تعاون کو کسی مخصوص شعبے تک محدود نہیں رکھنا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ فارماسیوٹیکل، میڈیکل ڈیوائسز اور ریگولیٹری معاملات ڈریپ کے دائرہ کار میں آتے ہیں، پاکستان ڈبلیو ایچ او کے ریگولیٹری میچورٹی لیول 3 کے حصول کی جانب پیشرفت کر رہا ہے، پاکستان میں میڈیکل ٹورازم کے فروغ کیلئے پر عزم ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ویزا سہولت کاری کے معاملات پاکستانی سفارتخانے کے ساتھ مشاورت سے آگے بڑھائے جائیں گے ، وزارتِ خارجہ موثر اور بروقت پیشرفت کے لئے باہمی تعاون کی یادداشت کے عمل کو تیز کرے گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان ہنگامی ردِعمل، بحالی، استعداد کار میں اضافے اور طویل مدتی شراکت داری کے لیے بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔
ملاقات میں سوڈانی وفد نے ملک میں جاری صحت کے شعبے میں چیلنجز بارے وفاقی وزیر صحت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سوڈان نے آئندہ پانچ برسوں پر مشتمل ایک جامع حکمتِ عملی تیار کی ہے، جس میں تقریباً 45 صحت منصوبے شامل ہیں ۔
انہوں نے صحت کے شعبے کی بحالی و تعمیرِ نو، طبی آلات و ٹیکنالوجیز کی فراہمی میں پاکستان سے تعاون کی درخواست کی ۔صحت مراکز میں سولر توانائی کی بحالی اور ادارہ جاتی تعاون کے فروغ میں پاکستان سے تعاون کے خواہاں ہیں ۔
سوڈانی وفد نے پاکستان کے مسلسل تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور زیادہ مؤثر شراکت داری کا باعث بنے گا ۔اس موقع پر وفاقی سیکرٹری صحت حامد یعقوب اور وزارت کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
