گزشتہ ہفتے افغانستان سے سرحدپار حملوں میں 5 افراد مارے گئے، تاجکستان

تاجکستان کی صدارتی پریس سروس نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے ہمسایہ ملک افغانستان سے کیے گئے 2 حملوں میں 5 افراد ہلاک اور 5 دیگر زخمی ہو گئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سیکولر حکومت کا حامل تاجکستان تقریباً ایک کروڑ 10 لاکھ آبادی کے حامل پہاڑی خطے پر مشتمل سابقہ سوویت جمہوریہ ہے اور طالبان حکام کے ساتھ کشیدہ تعلقات رکھتا ہے۔

تاجک حکام، جنہوں نے پہلے بھی دور دراز سرحدی علاقوں میں منشیات اسمگل کرنے والوں اور سونے کی غیر قانونی کان کنی کرنے کی نشاندہی کی تھی، نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ افغانستان سے کیے گئے ایک ڈرون حملے میں 3 چینی شہری ہلاک ہو گئے۔

تاجک صدر امام علی رحمٰن کی پریس سروس نے کہا کہ امام علی رحمن نے صورتحال پر تبادلہ خیال اور سرحدی سلامتی کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر غور کے لیے اپنے سیکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہوں سے ملاقات کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر امام علی رحمٰن نے افغان شہریوں کے غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدامات کی سخت مذمت کی اور مسئلے کے حل اور دوبارہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کا حکم دیا‘، افغان حکام کی جانب سے تاجک بیان پر فوری ردعمل موصول نہیں ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے