سربراہ پاک بحریہ کا اہم دورہِ بنگلہ دیش مکمل، اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں

پاکستان کے چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف کا دورہِ بنگلہ دیش مکمل ہوگیا، جہاں انہوں نے اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں اور علاقائی و بحری سلامتی سمیت دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔

پاک بحریہ کے شعبہ تعلقات عامہ (ڈی جی پی آر) کے مطابق نیول چیف کا یہ دورہ اس وقت ہوا، جب پاک بحریہ کا جنگی جہاز پی این ایس سیف چٹاگانگ کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ تاریخی دورہ باہمی احترام، دو طرفہ بحری تعاون اور پاکستان و بنگلہ دیش کے درمیان بحری سلامتی کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے ایک نئے باب کی علامت ہے۔

دورے کے دوران ایڈمرل نوید اشرف نے بنگلہ دیشی بری فوج کے سربراہ جنرل وقار الزمان، سربراہ بحریہ ایڈمرل ایم ناظم الحسن، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل حسن محمود خان اور آرمڈ فورسز ڈویژن کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمرل حسن سے ملاقاتیں کیں۔

بیان کے مطابق ان ملاقاتوں میں باہمی پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور، علاقائی بحری سلامتی اور دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے امکانات پر گفتگو کی گئی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ان ملاقاتوں نے دوطرفہ تعاون کی ضرورت اور علاقائی امن کے لیے باہمی عزم کو اجاگر کیا۔

ڈی جی پی آر کے مطابق ایڈمرل اشرف نے نیشنل ڈیفنس کالج اور بنگلہ دیش نیول اکیڈمی کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے اعلیٰ معیار کو سراہا اور ترقی پذیر بحری ماحول میں جدید تربیت کی ضرورت پر زور دیا۔

چٹاگانگ میں قیام کے دوران، کمانڈر چٹاگانگ، کمانڈر بنگلہ دیش نیوی فلیٹ اور ایریا سپرنٹنڈنٹ ڈاک یارڈ نے چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقاتیں کیں۔

بعد ازاں، پی این ایس سیف پر ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈھاکا کے نیول چیف نے بھی شرکت کی، انہیں ایڈمرل اشرف اور پاکستان کے ہائی کمشنر عمران حیدر نے خوش آمدید کہا۔

بیان کے مطابق تقریب میں سفارت کاروں، اعلیٰ عسکری حکام، ماہرین، صحافیوں اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی، جنہوں نے خلیج بنگال اور بحرِ ہند کے خطے میں پرامن تعاون کے عزم کو تقویت دی۔

یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا جب اسلام آباد اور ڈھاکا کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

اگست میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ڈھاکا میں ملاقات کی تھی، یہ کسی بھی پاکستانی وزیرِ خارجہ کا 13 سال بعد بنگلہ دیش کا پہلا دورہ تھا۔

رواں برس اکتوبر میں 20 برس کے وقفے کے بعد پاک۔بنگلہ دیش مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 9واں اجلاس ڈھاکا میں منعقد ہوا تھا، جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ معاشی و ترقیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی ایک اور اہم پیش رفت قرار دی گئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے