بلاول بھٹو کا کسانوں کے لیے انقلابی اقدام، 5 ہزار گندم کاشتکاروں میں نقد امدادی رقوم کی تقسیم

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں گندم کے کاشتکاروں میں نقد امدادی رقوم کی تقسیم کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ اگر کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے تقریب کے دوران 5 ہزار کسانوں کے اکاؤنٹس میں براہ راست امدادی رقوم منتقل کیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں کسانوں کو مسلسل نقصان اٹھانا پڑ رہا تھا اور آئی ایم ایف کے کہنے پر صوبائی حکومتوں کے ہاتھ باندھ دیے گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کے اخراجات میں اضافہ ہو رہا تھا جس سے معیشت کو دھچکا پہنچا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمارے پاس گندم سرپلس تھی، لیکن پھر بھی بیرون ملک سے خریدی گئی۔ میں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے کہا کہ سندھ اپنی گندم خرید کر غزہ کے متاثرہ عوام کو فراہم کرے۔

بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے پیپلزپارٹی کا زرعی ایمرجنسی کا مطالبہ تسلیم کیا، جب کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کے بل معاف کرنے کا مطالبہ بھی منظور کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے 4 ہزار روپے فی من سپورٹ پرائس کا مطالبہ کیا تھا، تاہم 3 ہزار 500 روپے منظور کیے گئے۔

بلاول بھٹو زرداری کے مطابق سندھ حکومت ڈی اے پی اور یوریا کی مد میں کسانوں کو براہ راست سبسڈی فراہم کر رہی ہے، اور 1 سے 25 ایکڑ تک کے 90 فیصد کسانوں کو اس میں مدد دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کسانوں کو شفاف انداز میں براہ راست امداد فراہم کی جا رہی ہے، سندھ حکومت کسی خریداری میں ملوث نہیں بلکہ کسان اپنی مرضی سے خریداری کر رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اس وقت 27ویں آئینی ترمیم کا عمل سینیٹ اور قومی اسمبلی میں جاری ہے۔ ہم نے بات چیت اور باہمی مشاورت سے آئینی ترامیم منظور کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں ایک کمی تھی جسے پیپلزپارٹی دور کرنے جا رہی ہے اس ملک میں ایک آئینی عدالت ہونی چاہیے، جس میں تمام صوبوں کی مساوی نمائندگی ہو تاکہ آئینی مقدمات میں توازن قائم رہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ لاڑکانہ نے ہمیشہ جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں، قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا، اس وقت بھی عدالتی بینچ میں ایک صوبے کی اکثریت تھی۔ نئی آئینی عدالت میں تمام صوبوں سے برابری کی نمائندگی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد بے نظیر بھٹو شہید نے 30 سال تک جاری رکھی، اور اب میں اسلام آباد جا کر اس مشن کو پایۂ تکمیل تک پہنچاؤں گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے