معروف اداکارہ حریم فاروق نے انکشاف کیا ہے کہ سینئر اداکار عدنان صدیقی نے انہیں بیرون ملک شوٹنگ کے دوران ناشتہ بناکر کھلایا۔
حریم فاروق حال ہی میں ’ہنسنا منع ہے‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں اسپورٹس پسند ہے، ماضی میں وہ شوق سے کرکٹ دیکھا کرتی تھیں لیکن اب وہ کرکٹ نہیں دیکھتیں اور یہ کہ پاکستانی ٹیم کی بیکار پرفارمنس کے بعد ان کا کھیل دیکھنے کا دل نہیں کرتا۔
کون سا کرکٹر پسند ہے کہ جواب پر انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا اور مسکراتے ہوئے بتایا کہ اب انہوں نے کرکٹ دیکھنا بند کردی ہے۔
حریم فاروق نے ایک قصہ بتایا کہ کچھ سال قبل انہوں نے اپنا گھر تبدیل کیا اور نئے گھر میں چند دن بعد وہ سوئی ہوئی تھیں کہ آنکھ کھلتے ہیں انہوں نے 10 سال کے بچے کو اپنے بستر پر دیکھا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ نامعلوم 10 سالہ بچہ انہیں سوتا ہوا دیکھتا رہا اور ان کے جاگنے کا انتظار کرتا رہا۔
ان کے مطابق بچہ ان کے بستر پر ہی بیٹھ کر انہیں دیکھتا رہا اور ان کے جاگنے کا انتظار کرتا رہا اور جب ان کی آنکھ کھلی تو وہ بچے کو دیکھ کر پریشان ہوگئیں کہ وہ کون ہے؟
حریم فاروق نے کہا کہ بچے کو بستر پر دیکھ کر وہ کمرے سے باہر گئیں اور والدہ سے دریافت کیا، جس پر والدہ نے انہیں بتایا کہ وہ ہمارے پڑوسی ہیں اور بچہ ان کا بڑا مداح ہے، اس لیے وہ کمرے میں انہیں دیکھنے آیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں حریم فاروق نے عدنان صدیقی کی تعریفیں کیں اور کہا کہ وہ انتہائی اچھی شخصیت اور طبیعت کے مالک ہیں۔
ان کے مطابق عدنان صدیقی سفر کے اچھے ساتھی ہیں جب کہ وہ اچھا کھانا بھی بنا لیتے ہیں۔
اسی بات پر انہوں نے انکشاف کیا کہ کئی سال قبل جب وہ عدنان صدیقی کے ساتھ پہلا ڈراما کر رہی تھیں تو اداکار نے بیرون ملک ان کے لیے ناشتہ تیار کرکے انہیں کھلایا۔
حریم فاروق کا کہنا تھا کہ ترکیہ میں شوٹنگ کے وقت انہوں نے صبح کو ناشتہ نہیں کیا تھا اور شوٹنگ کے وقت انہوں نے بھوک لگنے کی شکایت کی تو عدنان صدیقی نے ان کے لیے ناشتہ تیار کیا۔
ان کے مطابق عدنان صدیقی نے نہ صرف ان کے لیے بلکہ تمام شوٹنگ عملے کے لیے بھی ناشتہ تیار کیا اور سب نے مل کر ناشتہ کیا۔
