بوائے فرینڈ کے شادی سے انکار پر نیپالی گلوکارہ نے خود کو آگ لگادی، جھلس کر ہلاک

بوائے فرینڈ کی جانب سے شادی سے انکار پر نیپالی گلوکارہ نیتو پاڈیل نے خود کو میوزک اسٹوڈیو میں آگ لگادی، جس سے وہ جھلس کر ہلاک ہوگئیں۔

نیپالی ویب سائٹ ’کانتی پور‘ کے مطابق کھٹمنڈو کے نواحی علاقے میں گلوکارہ نیتو پاڈیل نے بوائے فرینڈ موسیقار بابل گری کے اسٹوڈیو میں خود پر پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگائی، جس سے ان کا 60 فیصد جسم جھلس گیا تھا۔

گلوکارہ کو فوری طور پر نجی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ کئی دن تک زیر علاج رہیں، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ چل بسیں۔

پولیس کے مطابق گلوکارہ کی موت جھلسنے سے ہوئی جب کہ انہوں نے بوائے فرینڈ کی جانب سے شادی سے انکار پر خود کو آگ لگائی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیتو پاڈیل اور بابل گری کے درمیان گزشتہ کئی سال سے تعلقات تھے، دونوں نے ایک دوسرے سے شادی کی قسمیں بھی کھا رکھی تھیں، تاہم معاشی حالات بہتر نہ ہونے اور کیریئر بنانے کی وجہ سے بوائے فرینڈ گلوکارہ سے شادی میں تاخیر کرتے رہے۔

پولیس نے بتایا کہ نیتو پاڈیل اپنے بوائے فرینڈ کے میوزک اسٹوڈیو کے قریب ہی ریسٹورنٹ بھی چلاتی تھیں جب کہ وہ کئی سال تک بوائے فرینڈ کی مالی مدد بھی کرتی رہیں اور اب حالات بہتر ہونے پر وہ بابل گری سے شادی کرنے کا مطالبہ کرتی رہیں۔

پولیس کے مطابق بابل گری کے والد ایک سال قبل چل بسے تھے، جس کا بہانا بنا کر وہ شادی کو مزید تاخیر کا شکار بناتا آیا لیکن نیتو پاڈیل نے اب مزید تاخیر برداشت کرنے سے انکار کیا اور بوائے فرینڈ پر شادی کا دباؤ بڑھایا۔

شادی کا دباؤ بڑھنے پر ہی بابل گری نے نیتو پاڈیل کو شادی سے متعلق بات چیت کرنے کے لیے اسٹوڈیو بلایا لیکن وہاں دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی، جس پر گلوکارہ نے خود پر پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگادی۔

آگ لگنے سے نیتو پاڈیل کا 60 فیصد جسم جھلس گیا تھا اور وہ کئی دن تک زیر علاج رہیں لیکن وہ زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

بوائے فرینڈ کی جانب سے شادی سے انکار کے بعد گلوکارہ کی جانب سے خود کو آگ لگانے کے بعد نیپالی سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے، دوسری جانب پولیس نے گلوکارہ کے بوائے فرینڈ کو تحویل میں لے کر قانونی کارروائی کا آغاز کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے