ہندو توا پر مبنی پالیسیاں، مودی کو مسلم دنیا میں سرد مہری کا سامنا

ہندو توا پر مبنی پالیسیاں، مودی کو مسلم دنیا میں سرد مہری کا سامنا

مودی کی باڈی لینگویج میں بھی مایوسی واضح طور پر دیکھی گئی

عمان :  اپنی ہندو توا پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مسلم دنیا میں سرد مہری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نریندر مودی کے دورہ اردن کے دوران مسلم دنیا میں ان کے استقبال میں سرد مہری دیکھی گئی، جس نے بھارت کی مسلم دنیا میں سفارتی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

اردن کے دورے میں کنگ عبداللہ ایئرپورٹ پر مودی کے استقبال کے لیے تشریف نہ لائے جبکہ مقامی قیادت نے بھی محتاط فاصلہ اختیار کیا۔

جس کے بعد بھارتی سفارتکاری پر تنقید بڑھ گئی ہے، جبکہ مودی کی باڈی لینگویج میں بھی مایوسی واضح طور پر دیکھی گئی۔

مزید پڑھیں: مودی سرکار کی بے تکی منطق سے بھارت میں اسمارٹ فون کمپنیاں مشکل میں پڑ گئیں

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ دورہ پاکستان کے حالیہ دورے کے مقابلے میں ناکام سفارتی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

کنگ عبداللہ دوئم پاکستان میں صدر زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے مظاہرہ کرتے نظر آئے۔

جبکہ بھارت کے ہندوتوا اور آر ایس ایس پالیسیوں نے مسلم دنیا میں بھارت کی ساکھ کو تیزی سے نقصان پہنچایا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اردن دورے نے نریندر مودی کی مسلم دنیا میں کھویا ہوا مقام واپس حاصل کرنے کی کوششوں کو سخت دھچکا دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے