دینِ اسلام کی خاطر شوبز چھوڑنے والی سابق اداکارہ سارہ چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز کے ابتدائی چند مہینوں میں انہیں اور ان کی والدہ کو کئی غیر مہذب آفرز کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سارہ چوہدری نے حال ہی میں فرخ وڑائچ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ لڑکیوں کو صرف شوبز میں ہی تنگ نہیں کیا جاتا بلکہ دیگر جگہوں پر بھی ایسی شکایات سامنے آتی ہیں، تاہم شوبز کو زیادہ توجہ ملتی ہے کیونکہ اس کے بارے میں لوگوں کا عمومی تصور یہی ہوتا ہے کہ شوبز میں کام کرنے والے افراد کا کردار درست نہیں ہوتا اور اسی سوچ کی بنیاد پر شوبز میں ایسی پیشکش زیادہ کی جاتی ہیں۔
سارہ چوہدر ی کا کہنا تھا کہ جب وہ شوبز میں کام کرتی تھیں تو ان کے ساتھ ہمیشہ ان کی والدہ موجود ہوتی تھیں، شوبز کے ابتدائی چند مہینے ان کے بجائے والدہ کے لیے بہت مشکل تھے۔
ان کے مطابق انہیں بعض ایسی پیشکشیں کی گئیں جنہوں نے ان کی والدہ کو سخت پریشان کر دیا تھا، ایک موقع پر والدہ رو بھی پڑی تھیں اور انہیں کہا تھا کہ شوبز چھوڑ دو، اپنی پڑھائی پر توجہ دو اور اس انڈسٹری میں مت جاؤ۔
سارہ چوہدری نے کہا کہ والدہ کو جو بات کہی گئی تھی وہ انتہائی غیر مہذب تھی، جسے وہ الفاظ میں بیان بھی نہیں کرنا چاہتیں۔
انہوں نے دبے لفظوں میں اس بارے میں بتایا کہ والدہ کو ایسا کہا گیا تھا کہ اگر سارہ چوہدری کو اس انڈسٹری میں لمبے عرصے تک رہنا ہے تو کچھ خاص چیزیں کرنی پڑیں گی، ورنہ وہ کامیاب نہیں ہوسکتیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شوبز میں کام کے دوران انہوں نے ہمیشہ اپنی کچھ حدود مقرر کی ہوئی تھیں اور وہ ہمیشہ پوری کوشش کرتی تھیں کہ ان حدود سے کبھی باہر نہ جائیں۔
خیال رہے کہ سارہ چوہدری نے 2001 میں شوبز کیریئر کا آغاز کیا اور 2010 کے اوائل میں شوبز کو خیر باد کہہ دیا تھا، وہ اب شادی شدہ ہیں، پانچ بچوں کی والدہ ہیں اور زیادہ تر وقت مذہبی سرگرمیوں اور دین کے کاموں کے لیے وقف کرتی ہیں۔
