بلوچستان : رکن صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ کے بھائی کو قتل کردیا گیا

نیشنل پارٹی (این پی) کے مرکزی رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ کے بھائی ولید صالح بلوچ کو اتوار کے روز بلوچستان کے ضلع پنجگور میں قتل کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کی جانب سے جاری بیانات میں ولید صالح بلوچ کے قتل کیے جانے کی تصدیق کی۔

بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق، سرفراز بگٹی نے کہا:’ متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔’

بیان میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔

اس حوالے سے ڈان نیوز نے مزید تفصیلات کے لیے پولیس سے رابطہ کیا ہے۔

دوسری جانب، نیشنل پارٹی نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پارٹی تین روزہ سوگ منائے گی۔ پارٹی کے بیان میں کہا گیا کہ واقعے کے وقت ولید صالح بلوچ اپنی شادی کی خوشی منا رہے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ واقعہ ’ نہ صرف ایک عام شہری کے قتل کا سانحہ ہے بلکہ ایک ایسے شخص کے قتل کا واقعہ ہے جو ایک معزز اور سیاسی خاندان سے تعلق رکھتا تھا، اور جو ہمیشہ امن، عدم تشدد، صبر و برداشت، سیاسی روایات اور اقدار پر یقین رکھتا تھا۔’

نیشنل پارٹی کے مطابق،’ حکومت شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، اور ایسے واقعات اس ناکامی کا واضح ثبوت ہیں۔’

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ قتل ’پورے بلوچستان کے عوام اور سیاسی حلقوں کے لیے گہرے صدمے کا باعث ہے۔‘

نیشنل پارٹی نے یہ بھی کہا کہ ’ ایسے پُرتشدد واقعات امن دشمن عناصر کی سازشیں ہیں، جو بلوچستان میں امن، ترقی اور سیاسی استحکام کے دشمن ہیں۔’

پیپلز پارٹی کے رہنما حاجی علی مدد جتک اور وزیراعلیٰ کی مشیر ڈاکٹر ربابہ خان بولیدی نے بھی اس قتل کی مذمت کی، اور اسے ’ افسوسناک اور تشویش ناک واقعہ’ قرار دیا جو پورے صوبے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

خیال رہے کہ ایک سال قبل بھی رحمت صالح بلوچ کے ایک اور بھائی پر مستونگ کے قریب کوئٹہ-کراچی نیشنل ہائی وے پر حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں وہ پنجگور کے ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ سفر کر رہے تھے، جو اس واقعے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے