کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب مین ہول میں گر کر تین سالہ ابراہیم کی المناک موت نے نہ صرف شہریوں بلکہ پورے شوبز حلقے کو بھی گہرا دکھ اور صدمہ پہنچایا ہے۔
شہرِ قائد میں آئے روز ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جن میں شہری انتظامیہ کی غفلت کے باعث قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں اور ننھے ابراہیم کے ساتھ پیش آنے والا سانحہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
اتوار کی رات 3 سالہ ابراہیم اپنے والدین کے ساتھ شاپنگ کے لیے نکلا تھا، جہاں وہ کھلے مین ہول میں گر گیا، تقریباً 14 گھنٹے بعد ایک کچرا چننے والے لڑکے نے اسے باہر نکالا، لیکن تب تک اس کی سانسیں بند ہوچکی تھیں۔
بچے کو نکالنے کی پوری کارروائی شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت انجام دی، کمسن ابراہیم کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی ہے اور اس کی تدفین بھی کر دی گئی ہے۔
اس دلخراش واقعے نے ہر دل کو رنجیدہ کیا ہے، وہیں شوبز شخصیات نے بھی غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے شہری انتظامیہ کی نااہلی پر سخت سوالات اٹھائے ہیں۔
اداکارہ و میزبان مشی خان نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں اُس مقام پر موجود ہونا چاہیے تھا جہاں یہ سانحہ پیش آیا۔
صحافی کے سوال پر میئر کی ناگواری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کے سوالات کا جواب دینا حکمرانوں کی ذمہ داری ہے، کیونکہ عوام ٹیکس دیتے ہیں اور جواب طلبی ان کا بنیادی حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی تباہ حالی کسی سے پوشیدہ نہیں، شہر چیخ چیخ کر انتظامیہ کی غفلت کا ماتم کررہا ہے، آخر اس شہر کا بجٹ کہاں جاتا ہے، یہ واضح ہونا چاہیے۔
میزبان وسیم بادامی نے انسٹاگرام پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے شہر کی بدحالی اور انتظامیہ کی مسلسل غفلت پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کبھی ختم نہیں ہوں گے کیونکہ یہاں کی انتظامیہ کے پاس اپنی نااہلی چھپانے کے ہزار بہانے ہیں اور انہیں شہریوں کی حالتِ زار پر کسی قسم کا رحم نہیں آتا۔
اداکارہ فاطمہ آفندی نے سوال اٹھایا کہ شہر میں نافذ ای چالان کے ذریعے جمع ہونے والی خطیر رقم کے باوجود گٹر کے ڈھکن تک کیوں نہیں لگائے جاتے؟
اداکارہ امر خان نے کہا کہ انتظامیہ کی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ جو کام وہ نہ کرسکی، وہ ایک کچرا چننے والے لڑکے نے کردیا، یہ واقعہ انتہائی دل خراش ہے، اگر اب بھی انتظامیہ نہ جاگی تو پھر کب جاگے گی؟
اداکارہ ریما خان نے ابراہیم کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس کے والدین کے غم میں کمی کی دعا کی۔
اداکارہ نمرا خان نے کہا کہ ان کے پاس الفاظ نہیں کہ وہ بیان کرسکیں کہ بچے کی ماں پر کیا بیت رہی ہوگی۔
اداکارہ سجل علی نے پوچھا کہ اس سب کا ذمہ دار کون ہے؟ کراچی کے نظام کو برباد کرنے والا کون ہے؟
انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا شہر، جو پورے ملک کا بوجھ اٹھاتا ہے، اس کا کوئی پرسان حال نہیں۔
اداکار احسن خان نے کہا کہ ابراہیم کی موت ہماری اجتماعی ناکامی کا ثبوت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال 20 سے 24 افراد گٹر میں گر کر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، جس سے زیادہ بے شرمی کی بات اور کیا ہوسکتی ہے؟
اداکارہ ماہرہ خان نے لکھا کہ انہوں نے وہ ویڈیو دیکھی جس میں ماں اپنے بچے کے لیے رو رہی ہے اور سوال کیا کہ اس حادثے کا ذمہ دار کون ہے؟ انہوں نے اسے ناقابلِ تصور بے حسی قرار دیا۔
