پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) نے کثرت رائے سے آرمی، ایئرفورس، نیوی اور پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بلوں کی منظوری دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے ایوان بالا میں 27ویں ترمیم کے تحت آرمڈ فورسز کے نظام میں تبدیلیوں کے تناظر میں آرمی ایکٹ 1952 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا، ایوان نے کثرت رائے سے بل کی منظوری دے دی۔
سینیٹ کی جانب سے منظور کردہ بلوں میں پاکستان فضائیہ ترمیمی بل 2025 اور پاکستان نیوی آرڈیننس 1961 میں مزید ترمیم کا بل بھی شامل ہے۔
پاکستان نیوی آرڈیننس 1961 میں مزید ترمیم کا بل خواجہ آصف نے پیش کیا، ایوان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2025 بھی منظور کرلیا، یہ بل وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بل ایوان میں پیش کیا۔
تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ہمایوں مہمند اور جے یو آئی (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے بل کو کمیٹی میں بھیجنے کا مطالبہ کیا، تاہم چیئرمین سینیٹ نے بلوں کی منظوری کے لیے ایوان سے رائے لی جس کے بعد ایوان نے بلز کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
