27 ویں آئینی ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل مکمل، تمام 59 شقیں منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترامیم پر شق وار ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا جب کہ بل کی تمام 59 شقیں دو تہائی اکثریت سے منظور کرلی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری ہے جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تحریک پیش کی۔

گزشتہ روز سے قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم پر بحث جاری ہے جب کہ آج اجلاس میں ترمیمی بل کی تمام 59 شقوں کو دو تہائی اکثریت سے منظور کرلیا گیا ہے۔

اس سے قبل قومی اسمبلی نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تحریک کو منظور کیا، تحریک کے حق میں 231 ووٹ ڈالے گئے جب کہ مخالفت میں 4 ووٹ آئے۔

اپوزیشن اراکین قومی اسمبلی ایوان سے باہر روانہ ہوگئے، رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ ایوان میں پہنچ گئے، جنہیں ویل چیئر پر ایوان کے اندر پہنچایا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے چند ضعیف اور علیل ارکان اسمبلی کو بیٹھے بیٹھے ووٹنگ میں حصہ لینے کی اجازت دی۔

دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے حکومت جلد از جلد عملی اقدامات شروع کرنا چاہتی ہے۔ آئینی ترمیم پر صدرِ مملکت کے دستخط ہوتے ہی عدالت کے قیام کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اگر آج قومی اسمبلی سے بل منظور ہوگیا تو کل (جمعرات) کے روز وفاقی آئینی عدالت کے جج صاحبان سے حلف لیا جاسکتا ہے جس کے ساتھ ہی عدالت باضابطہ طور پر قائم ہوجائے گی۔

یاد رہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت صدرِ مملکت اور وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کا تقرر کریں گے، یہ مجوزہ بل پہلے ہی سینیٹ سے منظور ہوچکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے